حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان مشہد مقدس کے تحت منعقد تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر وحید علی ساجدی صاحب نے کہا کہ حضرت امیرالمؤمنین علیہ السلام نے اپنی وصیت میں فرمایا’’کونا للظّالم خصماً و للمظلوم عونا‘‘جس کا ظاہری معنی یہی ہے کہ ہر دکھ درد میں مظلوم کا ساتھ دیا جائے لیکن کلمہ ’’ خصماً‘‘ پر توجہ دینے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ظالم کا گریبان تھام کے اُسے اُس کی جگہ پر بٹھایا جائےتاکہ اس میں ظلم کرنے کی جرأت باقی نہ کرے۔
انہوں نے یہ سوال کرتے ہوئے کہ کیا ریاست کو بلوچستان میں ایک مخصوص مائنڈسے متعلق معلومات نہیں؟کہا کہ شیعوں نے کبھی کسی پر ظلم نہیں کیا، کبھی دہشت گردی کا حصہ نہیں رہے بلکہ شیعہ پاکستان کی سالمیت اور بقاء کے ضامن ہیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر وحید علی ساجدی صاحب نے کہا کہ ہمیں حضرت صدیقہ طاہرہ سے درس مقاومت ملتا ہے کہ سیدہ نے امامت کے دفاع میں اپنا وجود قربان کرکے یہ تعلیم دی کہ ہمارا سب کچھ اسلام پر قربان ہونے کیلئے تیار ہے اور پھر حضرات حسنین شریفین نے اپنی والدہ کی سیرت پر عمل کرکے شہادتوں کے ذریعہ صبر و استقامت کا درس دیاہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شیعہ حضرت صدیقہ طاہرہ کی دعا کا اثر ہیں؛کہا: بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں شیعوں پر ظلم کرکے وہ شیعت کا خاتمہ کر دیں گے جبکہ شیعت اپنے اوپر مظالم سے پہلے کی نسبت متحد اورمنسجم ہوکر میدان میں آئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان مشہد مقدس میں شہدائے کوئٹہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے تعزیتی ریفرنس منعقد ہوا جس میں مشہد مقدس کےعلمائے کرام اور طلبائے عظام نے شرکت کی اور پروگرام سے جناب ذاکر اسدی صاحب نے منظلوم کلام کے زریعہ شہدا کو نظرانہ عقیدت پیش کیا، نمائندہ قائد حجۃ الاسلام والمسلمین سید موسی رضا نقوی اور حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر وحید علی ساجدی صاحب نے خطاب کیا۔